Story in Urdu, Bachon ki Kahaniyan, Mehnat me Azmat

 محنت میں عظمت 

کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا ۔ وہ بہت محنتی اور ایماندار تھا۔ کسان دن بھر محنت کرتا اور بہت تھک جاتا جوں جوں وقت گزرتا جا رہا تھا کسان بھی بڈھا ہوتا جارہا تھا۔ کسان کا ایک ہی بیٹا تھا نہایت ہی سست اور کام چور۔ پورا وقت وہ ماں کو اور گاؤں والوں کو تنگ کرتا رہتا۔ کسان کام سے آکر اپنے لڑکے کو سمجھاتا مگر اس پر کسان کی باتوں کا کوئی اثر نہ ہوتا۔ جب اس کی شرارتیں حد سے بڑھ گئیں تو کسان نے اس کو سزا دینے کا فیصلہ کیا ۔ ایک دن اس نے اپنے  لڑکے کو بلایا اور ایک تھیلی دیتے ہوئے کہا، لو یہ تھیلی اس میں چند روہے ہیں۔ جاؤ اسے لے کر گھر  سے نکل جاؤ اور اس وقت تک گھر میں داخل نہ ہو نا جب تک اس تھیلی کو روپوں سے نہ بھرلو کسان کے لڑکے نے وہ تھیلی لی اور بو جھل قدموں کے ساتھ گھر سے نکل گیا۔ وہ سوچنے لگا اب کیا ہوگا؟ "میں ان روپوں کی تھیلی کو کیسے بھروں گا"۔ وہ سوچتا رہا مگر اس کی سمجھ میں کچھ نہ ایا۔

شام کا وقت تھا وہ ایک سرائے میں جاکر ٹھر گیا  اس نے رات کا کھانا کھایا اور سوگیا۔ دن رات اس کے ایسے ہی گزرنے لگے۔ اور کسان کے دیے ہوئے سارے پیسے ختم ہوگئے ۔
اب تو کسان کا لڑکا بہت پریشان ہوا اس نے سوچا اگر پیسے نہ کماے تو میں تو بھوکا مر جاؤں گا ۔ مجھے یہ تھیلی روپوں سے بھرنی ہے ۔ یہ سوچتے ہی ترکیبیں لڑانے لگا پھر ایک ترکیب سمجھ آگئ وہ تھیلی لے کر اس شہر کے سب سے بڑے جادوگر کے پاس پہنچا اور بولا " اے جادوگر تو یہ تھیلی روپوں سے بھر دے میں تیرا بڑا شکر گزار ہوں گا"۔ جادوگر کسان کے لڑکے کی بات سن کر مسکرایا اور بولا " اے بھولے بھالے لڑکے تو یہ سمجھتا ہے کہ میں روپے پیسے پیدا کر سکتا ہوں اگر میں ایسا کرسکتا تو سڑکوں پر تماشے کیوں دکھا رہا ہوتا"۔ میں دھوپ، چھاؤں بارش سب برداشت کرتا ہوں۔ میں سڑکوں پر کرتب دکھاتا ہوں۔ یہ سب کچھ فریب ہے ۔ میں محنت کر کے پیسے کماتا ہوں۔ جاؤ تم بھی محنت کرو ایک نہ ایک دن یہ تھیلی تم روپوں سے بھر لو گے۔ 
اب کسان کے لڑکے کو ساری بات سمجھ آگئی اس نے مچھلی پکڑنے کے لیے ایک جال خریدا اور دریا پر پہنچ گیا۔ شام تک وہ مچھلیاں پکڑتا رہا اور شام کو وہ مچھلیاں بیچنے مچھلی بازار پہنچ گیا۔ اس نے مچھلیاں بیچ دیں اور اب اس کا روز کا معمول ہو گیا ۔وہ مچھلیاں پکڑتا اور بازار میں جاکر بیچ دیتا۔ اس نے چند ہی دن میں اپنی تھیلی روپوں سے بھر لی اور خوشی خوشی گھر پہنچا۔ کسان نے جو اپنے لڑکے کو دیکھا تو بہت خوش ہوا ۔اور نصیحت کی کہ بیٹا یاد رکھو " محنت میں عظمت ہے"۔

إرسال تعليق