بادشاہ سلامت اور پانچ چور
ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک محل میں بادشاہ سلامت اپنی ذہانت اور رحمدلی سے مشہور تھے۔ بادشاہ سلامت رات کو اپنا بھیس بدل کر پھرا کرتے تھے۔ تاکہ پریشان رعایا کی خبر رہے۔ ایک رات بادشاہ سلامت کو پانچ چور ملے۔ بادشاہ سلامت ان کے پاس گئے اور بولے" بھائیوں میں بھی تمہاری طرح ہم پیشہ ہوں" ان پانچ چوروں نے کہا " ہم میں سے ہر ایک اس فن کے لیے کچھ نہ کچھ علم رکھتا ہے ایک چور کتوں کی بولی سمجھ لیتا ہے دوسرا چور کمند لگا کر مکان میں پہنچنے میں کمال حاصل ہے۔ تیسرا نقب لگانے میں چابک دستی ہے۔ چوتھا مٹی سونگھ کے بتا سکتا ہے کہ کس جگہ خزانہ چھپا ہوا ہے پانچویں کو رات میں دن کی طرح نظر آتا ہے"۔ اب تم بتاؤ تم کو کیا کمال حاصل ہے۔ بادشاہ سلامت نے کہا میری داڑھی میں برکت ہے۔ جب میں اس کو حرکت دیتا ہوں تو ملزم رہا ہو جاتے ہیں۔یہ سن کر پانچوں چوروں نے کہا " تم تو ہمارا قلب ہو"۔ تمہارے ہوتے ہوئے ہمیں کوئی ڈر نہیں آؤ آج بادشاہ سلامت کے خزانے میں ہاتھ صاف کریں۔یہ پانچوں چور بادشاہ سمیت محل شاہی میں داخل ہوگئے ۔ وہاں کتا ان کو دیکھ کے بھونکنے لگا ۔ بادشاہ سلامت نے پوچھا یہ کیا کہہ رہا ہے ۔ کانوں والے چور نے کہا یہ کہ رہا ہے بادشاہ تمہارے ساتھ ہے۔ اس پر سب کے کان کھڑے ہو گئے ۔ ہر ایک نے ایک دوسرے سے پوچھا کہیں تم بادشاہ تو نہیں۔ ہر ایک نے بادشاہ سمیت انکار کر دیا۔ پانچوں نے یہی سمجھا ان سے سننے میں غلطی ہو گئی ہے۔ کمند والے نے کمند لگا کر سب کو محل کے اندر داخل کر دیا۔ نقب لگانے والے نے نقب لگائی ۔ سونگھنے والے نے مال کا پتہ بتا دیا۔ سب مال لوٹ کے محل سے باہر آگئے ۔ اور مال تقسیم کر کے اپنے اپنے گھر ہو لیے ۔ بادشاہ سلامت بھی کھیل ختم کر کے آیا اور سوگیا۔صبح کو چوری کی اطلاع ہوئی۔ بادشاہ سلامت تخت شاہی پر بیٹھے اور انھوں نے حکم دیا کہ فلاں فلاں شخص کو حاضر کرو۔ چنانچہ پانچوں چور بندھے آے ۔ ایک چور نے بادشاہ سلامت کو پہچان لیا اور فوراً بولا " ارے یہ تو وہی چھٹا شخص ہے جس کے ساتھ مل کے ہم نے چوری کی۔ پھر وہ دوبارہ بولا" اے ہمارے! رات کے رفیق ہم پانچوں تو اپنا کمال دکھا چکے اب تیری باری ہے داڑھی کو جنبش دے کہ ہم سب قید سے آزاد ہوں"۔بادشاہ سلامت یہ سن کر ہنس پڑے اور حکم دیا ان سب کو آذاد کردو۔ سب رہا ہوکر گھر لوٹے اور چوری بھی چھوڑ دی۔