Story in Urdu, Bachon ki Kahaniyan, Teen Khubsurat larkian aur Hoshyar Kuchwa

 تین خوبصورت لڑکیاں اور ہوشیار کچھوا

 بہت دنوں کی بات ہے کسی ملک میں ایک چھوٹا سا گاؤں تھا۔ اس گاؤں میں بوڑھا اور بوڑھی رہتے تھے ان کی تین خوبصورت لڑکیاں تھیں۔ جن کی خوبصورتی کے چرچے پورے ملک میں مشہور تھے ۔ یہاں تک کے وہاں کا بادشاہ بھی ان تین لڑکیوں سے شادی کرنے کا خواہش مند تھا ۔ مگر ان تین خوبصورت لڑکیوں کے ماں باپ نے ایک شرط رکھی ہوئی تھی۔ اور وہ شرط تھی ان  خوبصورت لڑکیوں کے نام جو کوئی بھی نہیں جانتا تھا۔ ماں باپ اپنی لڑکیوں سے بہت محبت کرتے تھے۔ وہ اپنے سے جدا نہیں کرنا چاہتے تھے۔ امیر، غریب، جوان، بوڑھا ،سردار، جاگیردار، بادشاہ سب خواہش مند تھے۔ ایسے لوگوں کے لیے بوڑھے کے پاس ایک ہی جواب ہوتا " جو شخص جلسہ عام میں میری خوبصورت لڑکیوں کے نام بتا دے گا میں اسی سے اپنی تینوں لڑکیوں کی شادی کردوں گا۔ چاہے وہ کسان ہو، کمہار ہو، لکڑہارا ہو۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ 

دراصل بڑے میاں جانتے تھے کہ پورے ملک میں کوئی بھی شخص ان کی تین خوبصورت لڑکیوں کے نام نہیں جانتا تھا۔ انھوں نے آج تک دروازے سے نکل کر اپنی خوبصورت لڑکیوں کے نام نہیں لیے تھے ۔ وہ گاؤں کے کنارے پر سب سے الگ تھلگ رہتے تھے۔ ان کا کوئی پڑوسی نہیں تھا۔ کسی سے بھی میل ملاپ تھا نہیں اس لئے کوئی نام جان ہی نہیں سکتا تھا۔

اس گاؤں میں ایک کچھوا بھی رہتا تھا۔ یہ کچھوا بہت چالاک تھا۔ اسے جب خوبصورت لڑکیوں کی شادی کی شرط پتا چلی اس نے سوچا کیوں نہ میں بھی کوشش کر کے دیکھوں چنانچہ وہ گھر کے قریب ہی ایک جگہ چھپ کر بیٹھ گیا۔ اور خوبصورت لڑکیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے لگا۔ کچھ ہی دنوں میں اس نے پتا چلا لیا کہ خوبصورت لڑکیاں اپنے گھر کے باغ میں ٹہلنے ضرور جاتی ہیں۔ اور کافی دیر تک وہیں رہتی ہیں۔ اس باغ میں ایک جگہ اس کو چھپنے کی جگہ مل گئی ۔ اس نے ایک جگہ سے تین گلدستے حاصل کیے اور انھیں لے کر باغ کے قریب ایک درخت کے پیچھے چھپ کر بیٹھ گیا۔ 

جب تینوں خوبصورت لڑکیاں باغ میں آئیں کچھوا موقع کی تاک میں رہا اور جب اس نے ایک خوبصورت لڑکی کو دو بہنوں سے الگ دیکھا تو ایک گلدستہ چپکے سے اس لڑکی کی طرف پھینک دیا جیسے ہی اس خوبصورت لڑکی کی نظر گلدستے پر گئی اس نے فوراً وہ گلدستہ اٹھا لیا "بکاشا" نکاشا" دیکھو مجھے گلدستہ ملا کتنا خوبصورت ہے۔ اس نے اپنی دونوں بہنوں کوپکارا دونوں بہنیں دوڑ کے قریب پہنچیں اور گلدستے کی تعریف کرنے لگیں۔ کچھوے میاں نے ٹھیک اسی وقت دوسری بہن کے قریب دوسرا گلدستہ پھینکا آواز پر اس نے پلٹ کر دیکھا اور فوراً گلدستہ اٹھالیا "بکاشا"  "زکاشا" دیکھو مجھے بھی گلدستہ ملا۔ دونوں بہنیں نکاشا کے پاس آگئیں۔ اس طرح کچھوے نے نہ صرف تینوں بہنوں کے نام معلوم کرلیے بلکہ اس کو یہ بھی معلوم ہو گیا کہ کس لڑکی کا کیا نام ہے۔ جب لڑکیاں اپنے گھر چلی گئیں تو کچھوا درخت کے پیچھے سے نکلا اور گھر کی راہ لی۔ 

دوسرے دن کچھوا بادشاہ کے دربار میں حاضر ہوا اور عرض کی "حضور والا! اب وقت آگیا ہے اب آپ اپنی رعایا کا عام جلسہ طلب کریں۔" میں بیچارہ کچھوا بوڑھے کی تینوں خوبصورت لڑکیوں کے نام بتا سکتا ہوں۔ میں ان سے شادی کروں گا"۔ 

بادشاہ کو بڑا تعجب ہوا یہ کچھوا ان لڑکیوں کے نام کیسے جان سکتا ہے۔ بادشاہ نے بہت کچھوے کو پھسلانے کی کوشش کی لالچ دی کہ وہ ان تینوں خوبصورت لڑکیوں کے نام بتا دے مگر کچھوا ٹس سے مس نہ ہوا۔ بادشاہ نے سوچا یہ کچھوا مجھے بیوقوف بنا رہا ہے اس کو بھی نام یاد نہیں ہوں گے۔ چنانچہ بادشاہ نے پورے ملک میں اعلان کرا دیا کہ فلاں دن لوگ جمع ہو جائیں۔ 

آخر وہ دن بھی آپہنچا تمام لوگ بڑے میدان میں آ کر جمع ہوگئے۔ بڑے میاں اور ان کی تینوں خوبصورت لڑکیاں بھی موجود تھیں۔ بادشاہ کھڑا ہوا اور کہنے لگا " آپ لوگ کو معلوم ہے ہم آج کیوں اکھٹے ہوئے ہیں اگر کسی کو ان تین خوبصورت لڑکیوں کے نام معلوم ہیں تو وہ آگے بڑھے اور نام بتائے اس کی شادی ان تینوں خوبصورت لڑکیوں سے کردی جائے گی "۔

پورے میدان میں سناٹا چھایا ہوا تھا خاموشی تھی تب کچھوا آگے بڑھا اسے دیکھ کر لوگوں کو بڑی ہنسی آئی ۔ بعض نے حیرت ظاہر کی۔

کچھوا رینگتا ہوا بادشاہ کے پاس پہنچ گیا اور آداب بجالایا۔ پھر اس نے سر اٹھا کر عوام کی طرف دیکھا اور کہا " بھائیوں آج کا دن بڑا اہم ہے اس جلسے میں میں آپ لوگوں کو ان تین خوبصورت لڑکیوں کے نام بتاؤں گا"۔

کچھوے کے کہتے ہی مجمع میں کانا پھوسی شروع ہوگئی تب کچھوے نے انھیں خاموش رہنے کا اشارہ کیا۔ پھر اس نے لڑکی کی طرف اشارہ کر کے کہا" اس پہلی لڑکی کا نام بکاشا ہے"۔ کچھوے نے دوسری لڑکی کی طرف اشارہ کر کے کہا " اسکا نام نکاشا اور تیسری خوبصورت لڑکی کا نام زکاشا ہے" ۔ 

بادشاہ نے بڑے میاں سے پوچھا " بتاؤ یہ کچھوا کیا صحیح کہ رہا ہے؟"۔" جی ہاں حضور " بڑے میاں نے بڑے مشکل سے الفاظ نکالے اور بڑی مایوسی کے ساتھ اپنی تینوں خوبصورت لڑکیوں کو کچھوے کے سپرد کیا۔ پورا مجمع خاموش تھا اور کچھوا تینوں بیویوں کو اپنے گھر کی طرف لے کر چل پڑا۔ کیونکہ وہ شرط جیت چکا تھا۔


 



Post a Comment