Story in Urdu , Bachon ki Kahaniyan , Bakra aur gudha

 بکرا اور گدھا

ایک جنگل میں گدھا رہتا تھا۔ اس کا کوئ دوست نہیں تھا۔ پورے دن ادھر ادھر ٹہلیاں لگاتا رہتا پھر تھک ہار کے اپنی جگہ آکر بیٹھ جاتا ایسے ہی آہستہ آہستہ دن گزرتے رہے۔ ایک دن گدھا بیٹھا سوچ رہا تھا دور سے ایک بکرا آتا دکھائی دیا۔ اس بکرے نے آتے ہی کہا بھائ کچھ کھانے کو ہوگا۔ میں کئی دن سے بھوکا ہوں۔ گدھے نے یہ سنا تو بولا میں بھی بھوکا ہوں کیوں نہ ہم دونوں مل کے جنگل میں کھانا تلاش کریں۔ بکرا گدھے کی بات فوراً مان گیا۔


اب دونوں نکل گئے کھانے کی تلاش میں۔ آخرکار ایک جگہ ان کو ہرے بھرے درخت نظر آہی گئے ۔ جب ان دونوں کا پیٹ بھر گیا تو گدھا بکرے کو اپنی جگہ لے آیا جہاں وہ رہتا تھا۔ اس طرح ان دونوں کی دوستی ہوگئی۔ دن گزرتے گئے۔ کبھی کبھی کھیلتے کھیلتے دونوں کی لڑائی بھی ہوجاتی۔
بھلا گدھے اور بکرے کا کیا مقابلہ۔ گدھا جب اچھل کر دولتی لگاتا تو بکرا کئ دن تک چل پھر نہیں سکتا تھا۔ 



ایک دن بکرے نے سوچا کوئی ایسی ترکیب نکالوں کہ گدھا دولتی مارنا چھوڑ دے۔ چنانچہ بکرا گدھے کے پاس پہنچا اور کہنے لگا تم نے کل مجھے دولتی ماری تھی تو میری ساری تھکان دور ہوگئی تھی۔ دو دن تک خوب آرام سے سویا۔ کبھی کبھی دولتی ضرور مار دیا کرو۔ گدھے نے دل میں سوچا " میں نے تو بڑی زور سے دولتی ماری تھی اسکو تو چوٹ کے بجائے آرام پہنچا" خیر اس کے بعد دونوں میں پھر دوستی ہوگئی۔ دونوں کھیلنے لگے۔ان کی پھر لڑائی شروع ہوگئی ۔ اب گدھے نے دولتی تو نہیں ماری مگر بکرے نے اپنے سینگ اتنی زور سے مارے کہ گدھا چکرا گیا۔ بکرا تو چلا گیا مگر گدھا سوچ میں پڑ گیا۔ آخر ایک ترکیب گدھے کو سمجھ اگئ۔ اب وہ نکل پڑے جنگل میں ایک چیز تلاش کرنے آخر وہ چیز مل ہی گئی اور وہ تھا کٹے ہوئے بکرے کا سر۔ گدھے نے اس سر سے دونوں سینگ نکال لئے ۔ اب گدھا شہر گیا بڑھئ سے یہ دونوں سینگ اپنے سر پر لگوالیے ۔ 
دوسرے دن جب بکرا گدھے کے پاس آیا اور گدھے کے سر پر سینگ دیکھے تو ہنسی آگئ۔ پھر دونوں کسی بات پر جھگڑ پڑے بکرا اپنے دونوں سینگوں سے گدھے پر حملہ کرنے لگا مگر گدھا بھی کہاں ڈرنے والا تھا۔ اسنے بھی حملہ کردیا دونوں زخمی ہوگئے مگر کیونکہ گدھے کے سر پر سینگ کمزور جڑے ہوئے تھے اس لیے ٹوٹ گئے ۔ اب تو گدھے کو اور غصہ آگیا اور گدھے نے بکرے کو دولتیاں مارنا شروع کردیں۔ بکرے میاں کی تو ایسی کی تیسی ہوگئی ۔ اب تو بکرے نے چلانا شروع کردیا "بھائی بکرے اب دولتی نہ مارنا" گدھے کو ہنسی آگئ۔ کہنے لگا " تھکن تو دور ہو گئی ہوگی بکرے میاں کی" گدھے نے کہا " تم بھی وعدہ کرو آیندہ مجھے سینگ سے زخمی نہیں کرو گے" 
اس طرح دونوں نے وعدہ کرلیا دونوں ایک دوسرے  کے ساتھ پیار محبت کے ساتھ رہیں گے۔

إرسال تعليق